سقوط جونا گڑھ
9 نومبر 1948 بھارت نے جونا گڑھ پر قبضہ کرلیا تھا اس وقت کے نواب آف جونا گڑھ نے اپنی پڑوسی ریاستوں مانگرول اور مانا ودر کے ساتھ مل کر پاکستان سے الحاق کا فیصلہ کیا تھا کیونکہ مانگرول اور مانا ودر کے نواب بھی پاکستان سے الحاق چاہتے تھے، اس سلسلے میں سرکاری طور پر گورنر جنرل آف پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے نام خط تیار کرلیا گیا تھا، نواب کو وزیراعظم کے دیوان شاہنواز بھٹو(ذوالفقار علی بھٹو کا والد) سے غداری کا خدشہ تھا، اس لیے انہوں نے دیوان کے بجائے اپنے ایلچی کے ذریعے الحاق کا خط قائد اعظم محمد علی جناح کو بھیجا لیکن اس سے پہلے سرشاہنواز بھٹو نے اس کے مندرجات لارڈ ماونٹ بیٹن کو ٹیلی گرام کردیے اور نیتجتاً ماونٹ بیٹن نے پولیس ایکشن کے ذریعے راتوں رات جونا گڑھ پر قبضہ کرلیا۔سرشاہنواز بھٹو کے اس اقدام پر اس وقت کے وزیراعظم شہید ملت خان لیاقت علی خان نے انہیں غدار قرار دے دیا تھا، جس پر خدابخش بھٹو نے ان سے لاتعلقی کا اعلان کردیا تھا کیونکہ انہیں خدشہ تھا کہ کہیں ان کی جائیدادیں نہ ضبط کرلی جائیں۔
اندازہ کریں کہ یہ سارے کا سارے خاندان ہی غدار ہے لیکن منافقین اور بکاومیڈیا ان کو لیڈر بنا کر بیٹھا ہے ۔
اندازہ کریں کہ یہ سارے کا سارے خاندان ہی غدار ہے لیکن منافقین اور بکاومیڈیا ان کو لیڈر بنا کر بیٹھا ہے ۔
Comments
Post a Comment